مریخ، منگل، منحوس، اور مارشل لاء۔۔سلطان محمد

نجوم کا تو علم نہیں، مگر تاریخ اور لسانیات کے حوالے سے چند گزارشات درج ذیل ہیں:
مریخ کا رنگ زمین سے مشاہدہ کرنے پر سرخ نظر آتا ہے۔ سرخ رنگ جذبات کو بھڑکانے والا رنگ ہے جس کی جنگ (اور شادی بیاہ) کے موقع پر ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لیے پرانے زمانے میں جنگ کے موقع پر سرخ لباس پہنتے تھے، یہاں تک کہ جن معاشروں میں مرد کے لیے سرخ لباس ممنوع تھا وہ بھی جنگ کے موقع پر کم از کم سرخ رنگ کی پگڑی باندھتے تھے۔ آج بھی شادی کے موقع پر دلہن کے لئے کم از کم ایک جوڑا سرخ رنگ کا ضرور رکھا جاتا ہے۔ جنگ، جذبات، اور سرخ رنگ کے اسی تعلق نے شاید مریخ کو جنگ کا دیوتا بنانے میں کردار ادا کیا ہو۔

مریخ کو ہندی میں منگل کہتے ہیں اور اسے جنگ کا دیوتا سمجھا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں چونکہ مہینوں اور دنوں کے نام دیوی دیوتاؤں کے نام پر رکھے جاتے تھے، سو ہفتے کا ایک دن مریخ کے نام سے موسوم ہوا اور اسے سنسکرت اور ہندی میں “منگل وار” کہا جانے لگا جو اردو میں مختصراً منگل کہلاتا ہے۔
منگل کو انگریزی میں “ٹیو’ز ڈے” یعنی “ٹیو” کا دن کہا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیو رومن اور یونانی دیو مالا میں مریخ کا مترادف اور جنگ کا دیوتا ہے۔

(Tuesdsy = Tiwesdaey = Tiw’s day)

ہندوؤں میں شادی کے موقع پر سرخ جوڑا زیب تن کیے (وہی جذبات اور مریخ کا رنگ) آگ کے گرد سات پھیرے لیے جاتے ہیں اور اس موقع پر جو منتر پڑھا جاتا ہے اس میں بھی “منگلم بھگوان وشنو” کے الفاظ آتے ہیں۔

ہمارے کلاسیکی شعراء نے بھی محبوب کے سرخ جوڑا پہن کر نکلنے کو عاشقوں سے جنگ کی تیاری پر محمول کیا ہے۔

زیبا تھا دمِ جنگ پر ی وش اسے کہنا
معشوقِ بنی سرخ لباس اس نے جو پہنا۔ میر انیس

مریخ زمین سے دیکھنے پر ایک سرخ دہکتے ہوئے “انگارے” کی طرح بھی نظر آتا ہے۔ پشتو میں انگار آگ کو کہتے ہیں۔ سندھی زبان میں مریخ دیوتا سے منسوب منگل کا دن “انگارو” کہلاتا ہے۔ (پشتو اور سندھی بھی سنسکرت اور ہندی کی طرح انڈو یورپین زبانیں ہیں) کہیں اس نام کی وجہ بھی یہی آگ اور سرخ رنگ کا تعلق تو نہیں؟

کچھ معاشروں میں منگل کے دن کو اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے۔ اس دن کچھ مخصوص کام، مثلاً کپڑے دھونا وغیرہ، نہیں کیے جاتے، اور اس دن پیدا ہونے والوں کو منحوس سمجھا جاتا ہے۔

ضیاء الحق نے، جو بارہ اگست انیس سو چوبیس کو جالندھر میں “منگل” کے دن پیدا ہوئے تھے، ایک فوجی آپریشن (فیئر پلے) کے نتیجے میں پانچ جولائی سن انیس سو ستتر کو اقتدار سنبھالا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

کیلنڈر کہتا ہے کہ اس تاریخ کو بھی منگل ہی کا دن تھا۔
کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ہمارے کیلنڈرز میں آج بھی پانچ جولائی منگل کا منحوس دن پھنسا ہوا ہے۔

Facebook Comments

سلطان محمود
ایک مزدور مگر مزے میں ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply