• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • تنگ نظری ،تعصب اور توہم پرستی ادب کی ترقی میں رکاوٹ ہیں-عاصم علی شاہ:انجمن ترقی پسند مصنفین کے اجلاس سے خطاب

تنگ نظری ،تعصب اور توہم پرستی ادب کی ترقی میں رکاوٹ ہیں-عاصم علی شاہ:انجمن ترقی پسند مصنفین کے اجلاس سے خطاب

لندن: (نمائندہ خصوصی)انجمن ترقی پسند مصنفین برطانیہ کا خصوصی اجلاس عاصم علی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین اکرم قائمخانی ، محترمہ دلویر کور، درشن بلندوی، گُرنام ڈھلوں، کنول دھلیوال، محترمہ کلونت ڈھلوں، مہندر پال، محترمہ نور ظہیر، سنتوکدھلیوال، محترمہ تاجندرسگّو اور وقاص بٹنے شرکت کی۔کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث اجلاس کو آن لائین منعقد گیا گیا تھا۔

اپنے تعارفی کلمات میں عاصم علی شاہ نے کہا کہ انجمن ترقی پسند مصنفین برطانیہ کی ادبی تنظیموں میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے اور برصغیر پاک و ہند سے تعلق رکھنے والے برطانیہ میں مقیم ترقی پسند ادیبوں اور فنکاروں کی نمائیندہ، خودمختار اور جمہوری تنظیم ہے ۔ انجمن کے اغراض و مقاصد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تنظیم ادب اور فنون لطیفہ کو صرف تفنن طبع کا  ذریعہ نہیں سمجھتی بلکہ سماج میں پائی جانے والی بھوک، افلاس، غربت، سماجی پستی اور ذہنی غلامی جیسے بنیادی مسائل کو اجاگر کرنے اور حقیقت نگاری کی تخلیق پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  تنگ نظری ،تعصب اور توہم پرستی پر مبنی بیمار فرسودہ روایات نہ صرف سماج بلکہ عوامی ادب کی ترقی میں بھی رکاوٹ ہوتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فرسودہ اقدار اور روایات کو رد کرتے ہوئےایسےفن وادب کو فروغ دینا ہو گاجو عوام میں ترقی پسند اور منطقی رجحانات کو پروان چڑھائے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نامور ادیبہ محترمہ نور ظہیر نے تجویز پیش کی کہ ہمیں مستقبل میں اہم تخلیقی لوگوں کے کاموں اور زندگی کی یاد دلانے کے لئے خصوصی دن منانا چاہئیں اور اگلے برس ساحر لدھیانوی کی صد سالہ تقریب کو انکے شایان شان منانا چاہیے۔انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کو  مدِ نظر رکھتے ہوئے تمام شعبوں کے عظیم فنکاروں کے کاموں کو منانے کے لئے ماہانہ پروگراموں کو آن لائن شروع کیا جانا چاہیے۔ تمام ممبروں نے ان تجاویز سے اتفاق کیا اور اس ضمن میں حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انجمن کے کوآرڈینیٹر جناب کنول دھالو ال نے تجویز پشو کی کے پی ڈبلو اے یو کے سرپرست کامریڈ سورن ظفر کینئی شائع شدہ پنجابی کتاب “ترقی پسند تحریک – تپدیاں رُتّاں دے شاعر” کی رونمائی کے لئے ایک تقریب منعقد کی جائے۔ اجلاس کے شرکا نے اس کتاب کو ترقی پسند ادب میں ایک گراں قدر اضافہ قرار دیا اور طے پایا کہ جلد ہی لندن میں اس کتاب کی تقریب رونمائی منعقد کی جائے گی۔

محترمہ تیجندر ساگو نے تجویز پیش  کی کہ انجمن کواپنے اغراض ومقاصد کو فروغ دینے کے لئے دیگر الیکٹرونک میڈ یا پلیٹ  فارم بشمول فسم بک ، ٹویٹر، انسٹاگرام وغیرہ  کا استعمال کرنا چاہیے اور اس معاملے میں   مدد کرنے کی پیش کش کی جسے ممبران نے سراہا۔

کلونت ڈھلون کی  تجویز  پر مجلس عاملہ  کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ تمام ممبروں اور سرپرستوں کے تخلیقی کاموں پرآن لائن پروگراموں کا ایک سلسلہ شروع کاجائے گا اور جلد ہی محترمہ دلویر کور کی زیر نظامت معروف شاعر عظیم شیکھر کے ساتھ ایک آن لائین تقریب منعقد کی جائے گی جس میں وہ نہ صرف اپنا کلام سنائیں گے بلکہ اپنے ادبی میلان اور شاعری بارے بھی اظہار خیال فرمائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اجلاس میں برطانیہ میں قائم دیگر ادبی تنظیموں اور جمہوری اور عوام دوست فکر رکھنے والے شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں کو انجمن ترقی پسند مصنفین میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply