مغالطے ۔ ڈھلوان، بھوسے کا پتلا اور حملے(قسط3)۔۔وہاراامباکر

پھسلنی ڈھلوان
یہ مغالطہ ایسی دلیل ہے کہ فلاں پوزیشن اس لئے درست نہیں کہ اگر اسے تسلیم کر لیا گیا تو اس کا مطلب اس پوزیشن کی انتہا کو تسلیم کرنا ہو گا۔ لیکن معتدل پوزیشن کا مطلب لازمی طور پر یہ نہیں کہ ہم پھسل کر انتہا پر پہنچ جائیں۔ سیاست میں اس کا استعمال بکثرت ملے گا۔
“سکولوں کے بجٹ کی جانچ پڑتال ہونی چاہیے۔ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ موجودہ بجٹ ٹھیک استعمال ہو رہا ہے یا نہیں”۔ اس کا جواب “تعلیم اہم ترین ترجیح ہونی چاہیے۔ کیا اس پر خرچ نہ کیا جائے؟ آج ہم جانچ پڑتال کی بات کر رہے ہیں، کل اس بجٹ کو کم کرنے کی بات ہو گی۔ یہ کہنا شروع کر دیا جائے گا کہ سکول ہی بند کر دو۔ اس قسم کی ذہنیت کی وجہ سے بچے ان پڑھ رہ جائیں گے۔ یہ سراسر تعلیم دشمنی ہے”۔ پھسلنی ڈھلوان کا مغالطہ ہے۔
“اعضاء کا عطیے جانیں بچاتا ہے”۔ اس کا جواب “اعضاء کا عطیہ ایک بار شروع ہو گیا تو اس سے اعضاء کا کاروبار شروع ہو جائے گا۔ امیر لوگ غریبوں سے ان کے اعضاء تک چھین لیں گے۔ مرنے کے بعد زبردستی اعضاء نکال لئے جائیں گے۔ یہ بلیک مارکیٹ میں بکیں گے۔ حل یہ ہے کہ اعضاء کے عطیے پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے”۔ یہ پھسلنی ڈھلوان کا مغالطہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھوسے کا پُتلا
اس میں دوسرے کی پوزیشن کا ایک کمزور ورژن بنا کر اس سے لڑائی کی جاتی ہے تا کہ اس کو ہرایا جا سکے۔ اچھی بحث میں “خیرات کا اصول” استعمال کیا جاتا ہے۔ یعنی مخالف کی پوزیشن کی بہترین توجیح فرض کی جاتی ہے۔ یہ اس کا الٹ ہے۔ اور اس بھوسے کے پتلے کی پٹائی کی جاتی ہے جو اصل میں کسی کی پوزیشن ہوتی ہی نہیں۔ یہ اس لئے کہ ایسا تاثر ملے کہ مخالف احمق ہے یا پھر اس کی پوزیشن کمزور اور ناقابلِ دفاع ہے۔

“سیلاب میں اس پُل کے گرنے کی وجہ سول انجینئرنگ میں غلطی تھی”۔
“سول انجینیر بے کار لوگ ہیں؟ کیا آپ نہیں دیکھتے کہ کتنی زبردست تعمیرات انجینرنگ کی وجہ سے ہوئیں ہیں؟ اور آپ کو اس ڈیم کا تو پتا ہو گا جو انجینرنگ کا شاہکار ہے۔ کیا یہ انجینرنگ کے بغیر بن سکتا تھا؟ سول انجینرز کی معاشرے کے لئے بڑی خدمات ہیں۔ آپ کے خیال میں یہ ڈیزائن ڈاکٹروں کے سپرد کر دیا جائے؟”۔
پُل میں انجینرنگ کے غلطی بتانے والا نے سول انجینرنگ کی نہیں، انجینر کی غلطی بتائی ہے۔ دفاع کرنے والے نے اس کی پوزیشن خود سے بنا کر بھوسے کے پتلے کو پچھاڑ دیا ہے۔

“ڈونلڈ ٹرمپ نے معاشی پالیسی پر جو فلاں بات کی، اس میں وزن ہے”۔
“کیا آپ نے نسل پرستی کے بارے میں ان کی فلاں رائے نہیں دیکھی؟ کیا آپ نسل پرستی کی حمایت کرتے ہیں؟”

“ہمیں کالج میں مشاعرہ منعقد کروانا چاہیے”۔
“یہ ناقابلِ یقین ہے کہ آپ سائنس پراجیکٹ کا مقابلہ منعقد کروانے کے اتنا خلاف ہیں۔ اصل سوال یہ ہے کہ سائنس سے آپ کے بُغض کی وجہ کیا ہے”۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ذاتی حملے
اس مغالطے میں بات کے بجائے ذات کو موضوع بنایا جاتا ہے۔
“جو لوگ علمِ نجوم پر یقین رکھتے ہیں، ان کا کوئی پیچ ڈھیلا ہے”۔
“یہ بات اس لئے غلط ہے کیونکہ یہ حکومت نے کی ہے اور حکومت کرپٹ ہے”۔
“فلاں کتاب اس لئے ٹھیک نہیں کہ اس کے لکھنے والے کا کردار ٹھیک نہیں”۔

علمِ نجوم کو غلط بتانے کے لئے کسی پر حملہ کرنا کوئی دلیل نہیں۔ اس کو بے کار ثابت کرنا اس سے بہت زیادہ آسان ہے۔
حکومت کی کرپشن الگ موضوع ہے۔ اس کا زیرِ بحث بات سے تعلق نہیں۔
فلاں کتاب اس لئے ٹھیک نہیں کہ وہ غیرمعیاری مواد سے بھری ہوئی ہے۔ اگر لکھنے والے کا کردار بے داغ بھی ہوتا تو بھی وہ اتنی ہی غلط تھی۔

یا پھر مجھے ملنے والا یہ کمنٹ جو ہومیوپیتھک کے بارے میں مضمون کے بعد ملا، “مجھے لگ رہا ہے کہ اس قسم کی پوسٹ کرنے کے لئے تمہیں ڈالر ملتے ہیں۔ یہ لکھنے کی ضرورت خوف کی وجہ سے پیش آئی ہے۔ اس خوف سے کہ ایسے علاج موجود ہیں جو تمہاری عقل میں نہیں آتے۔ کیا میڈیسن اور سرجری کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں؟ تنقید کرنے والے تم ہوتے کون ہو۔ منہ بند نہیں رکھ سکتے۔”

اس پورے کمنٹ میں میرے مضمون کے کسی بھی نکتے کا جواب نہیں ہے۔ اگر میں ڈالر لینے والا, خوفزدہ اور کم عقل انسان بھی ہوں تو بھی مضمون کی صحت سے تعلق نہیں تھا۔ (جو ذاتی حملہ کیا گیا ہے، اس کی سپورٹ میں بھی کچھ نہیں کہا گیا)۔ ایک اور مسئلہ یہاں پر یہ ہے کہ کوئی بھی ڈاکٹر ایسا نہیں سمجھتا کہ علاج صرف میڈیسن اور سرجری ہی سے ہو سکتا ہے۔ جس سے بھی مدد کے شواہد ہوں، وہ علاج کے حصے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ غذائی ہدایات، فزیوتھراپی، لائف سٹائل میں تبدیلیاں، ذہنی مشقیں سبھی کچھ تھراپی میں تجویز کیا جاتا ہے۔

یہاں پر یہ نوٹ کر لیجئے کہ ہر شخصی حملہ منطقی مغالطہ نہیں۔ اگر پچھلے کمنٹ والے صاحب جیسی گفتگو کرنے والے کسی صاحب کا جواب دیتے وقت دلیل اس سے شروع کی جائے کہ “آپ گدھے ہیں ۔۔۔۔ “ تو یہ خود میں منطقی مغالطہ نہیں (قطع نظر اس کے کہ یہ فقرہ درست ہے یا نہیں)۔ یہ منطقی مغالطہ اس وقت ہو گا کہ اگر میں یہ کہوں کہ آپ کی بات غلط اس لئے ہے کہ آپ گدھے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply