کیچ میں کوروناوائرس ٹیسٹنگ مشین کی ضرورت۔۔ عومر ہوت

عالمی وباء کورونا وائرس نے پوری دنیا اور ملک کے دیگر حصوں کی طرح صوبہ بلوچستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اب یہ وائرس شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور روزانہ بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ اس وقت صوبے کے 29 اضلاع میں کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں، ان میں ضلع کیچ بھی شامل ہے، جہاں دیگر اضلاع کی نسبت دیر سے کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوئے۔۔۔ لیکن اب تشویش کی بات یہ ہے کہ ضلع کے مختلف علاقوں سے مثبت کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

کیچ آبادی کے لحاظ سے بلوچستان کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ لیکن بدقسمتی سے کورونا ٹیسٹ کے لئے محکمہ صحت کے پاس ابھی تک پی سی آر مشین نہیں ہے۔ صرف کلکشن پوائنٹ ہے جہاں سے مشتبہ افراد کے نمونے حاصل کر کے ٹیسٹ کے لئے کوئٹہ بھجوائے جاتے ہیں اور نتائج بھی تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔ اس دوران مشتبہ شخص خود کو آئسولیٹ کرنے کے بجائے لوگوں سے ملتا بھی رہتا ہے جو کہ خطرناک بات ہے۔

کورونا ٹیسٹنگ لیب نہ ہونے سے متعلقہ طبی عملہ اور انتظامیہ کو بھی بہت سی دشواریوں کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ سیمپلز کو کوئٹہ بھیجنا بھی ایک اضافی خرچہ ہے۔۔۔ اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہفتے میں ایک دفعہ 40 سے 50 ٹیسٹ کے نمونے مشترکہ طور پر کوئٹہ بھجوائے جانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

صوبے کا دوسرا بڑا شہر جدید طبی سہولیات سے محروم ہے۔ اس صورتحال سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صوبائی حکومت نے کورونا کے حوالے سے کتنی تیاری کی ہوئی ہے۔۔۔ اس وقت پورے صوبے میں کورونا کے حوالے سے سرکاری سطح پر ٹیسٹنگ کی سہولت صرف کوئٹہ میں موجود ہے، جہاں پر صوبے بھر کے نمونے لیب ٹیسٹ کے لئے بھجوائے جاتے ہیں۔

دوسری جانب چندہ روز قبل یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ درمان جاہ، اورماڑہ میں پاک نیوی کے زیر استعمال ایک پی سی آر مشین ہے، تو اس کے لئے کیچ سول سو سائٹی کے گروپ میں یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ جب تک صوبائی حکومت ضلع میں پی سی آر مشین اور ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کرے تو اس وقت  تک عارضی طور پر ٹیسٹ “اورماڑہ، درمان جاہ” میں پاک نیوی کے زیر استعمال لیب سے بھی کرائے جاسکتے ہیں۔۔۔ اس کے لئے کیچ سول سوسائٹی اور ڈویژنل سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں۔ اب تک اس کوشش میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، لیکن ابھی مزید کوشش کی ضرورت ہے تاکہ عارضی طور پر سیمپلز کے لیب ٹیسٹ “اورماڑہ” سے کرائے جائیں کیونکہ یہ کوئٹہ سے قریب تر ہے اور ممکن ہے خرچہ بھی کم پڑے اور نتائج بھی جلدی حاصل ہوں۔

Advertisements
julia rana solicitors

اورماڑہ سے ٹیسٹ کرانے کا آپشن ایک عارضی صورت ہوگی، چونکہ یہ کوئی مستقل حل نہیں ہے تو ضلع کے عوام نے محکمہ صحت اور حکومت بلوچستان کے متعلقہ ذمہ داران سے گزارش کی ہے کہ کیچ میں بھی کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لئے “پی سی آر” مشین اور تربیت یافتہ عملہ فوری تعینا ت کیا جائے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply