• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • ماہنامہ مراۃ العارفین, پاکستان کا کثیرالاشاعتی عالمی مذہبی مجلہ۔۔لئیق احمد

ماہنامہ مراۃ العارفین, پاکستان کا کثیرالاشاعتی عالمی مذہبی مجلہ۔۔لئیق احمد

پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہوچکا ہے جہاں شرح خواندگی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ UNESCO کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شرح خواندگی 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے جو ماضی کے اعداد و شمار کے مقابلے میں بہتر ہے۔1 جبکہ ان افراد میں 25 فیصد سے زائد وہ لوگ ہیں جنکی روزمرہ کے کاموں میں پڑھنا لکھنا بطور مشغلہ شامل ہے۔2 پاکستان میں سینکڑوں رسائل و جرائد، ہفت نامے، سہ ماہی جریدے، روزنامے، ڈائجسٹ، ناول اور دیوان وغیرہ چھپتے ہیں جنہیں لوگ اس جدید تکنیکی ‘ای پیپر’ کے دور میں بھی کاغذ میں چھپے ہونے کی صورت میں پڑھنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ ان رسائل و جرائد میں اسلامی ماہناموں کی تعداد بھی قابلِ ذکر ہے جن کی ماہانہ اشاعت و ترویج سینکڑوں نہیں بلکہ لاکھوں میں ہے۔ عصرِ حاضر میں پاکستان کا اردو زبان میں کثیرالاشاعتی عالمی مذہبی مجلہ ماہنامہ مراۃ العارفین ہے جسکی ماہانہ کاپیوں کی تعداد ایک لاکھ سات ہزار ہے۔

ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل کا اجراء دربار سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ سے چلائی جانے والی تحریک اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے پلیٹ فارم سے کیا گیا ہے جو کہ خانوادہ حضرت سلطان باھُو رحمۃ اللہ علیہ حضرت سلطان محمد اصغر علی رحمۃ اللہ علیہ کی اجازت  سے سن 2000ء میں اپریل کے مہینے سے چھپنا شروع ہوا اور اپریل 2020ء میں بلا تعطل، اس ماہنامے نے اپنے 20 سال مکمل کرلیے ہیں۔ اس طرح اب تک ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل کے کُل 241 شمارے شائع ہوچکے ہیں۔

اس ماہنامے کی تفصیل کی طرف جانے سے قبل اسکی وجۂ شہرت جاننا بےحد ضروری ہے۔ یوں تو پاکستان میں کئی مذہبی مجلے شائع کیے جاتے ہیں لیکن وہ اہلِ علم و دانش میں زیادہ مقبول نہیں ہوپاتے، اسکی سب سے بڑی وجہ انکا طرزِ تحریر ہوتا ہے۔ ماہنامہ مراۃ العارفین یہ خصوصیت رکھتا ہے کہ اسکے تمام اجزاء تحقیق کی کسوٹی پر پورے اترتے ہیں۔ ہر بات کو مکمل حوالوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، خواہ قرآن و حدیث ہو، کسی کا قول یا شعر ہو یا کسی مقالے میں موجود کوئی بحث ہی کیوں نہ ہو۔ مختصر یہ کہ ماہنامہ مراۃ العارفین ایک تحقیقی مجلہ ہے جو اربابِ دانش و دانایان میں اپنا منفرد مقام بنا چکا ہے۔ اسکے علاوہ اس میگزین کی خاصیت اور انفرادیت مسلکی اور فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر ہونا ہے جو اسکے شائقین و قارئین میں دن بدن اضافہ کررہا ہے۔

اس ماہنامے کا نام  ‘مراۃ العارفین’ امام الشہداء نواسۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضور سیدنا امام حسین علیہ السلام کی تصنیفِف مبارکہ پر رکھا گیا ہے جسے آپ (رض) نے سیدنا امام زین العابدین کی فرمائش پر تحریر فرمایا تھا، اس رسالہ کو اسی کتاب (مراةالعارفین) سے موسوم کیا گیا ہے۔3 ‘مراۃ العارفین’ دو الفاظ کا مرکب ہے۔ مراۃ یعنی آئینہ، تصوف کی رُو میں مراۃ علم الہی کو کہتے ہیں کیوں کہ علم الہی میں اعیان ثابتہ ہیں اور ان ہی اعیان میں وجود منعکس ہوا ہے۔4یعنی کہ وہ آئینہ جو اپنے عین (حق تعالیٰ) کے انوار و تجلیات کا عکاس ہو۔ عارفین عارف کی جمع ہے یعنی پہچاننے والا، تصوف کی رُو سے عارف وہ شخص ہوتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ کی معرفت نصیب ہو ۔5 لبِ لباب یہ کہ اس مجلہ کو ‘مراۃ العارفین’ نام دینے کا مقصد یہ ہے کہ یہ مجلہ آئینہ (مراۃ) کا کام کرے جس میں اولیائے کاملین (عارفین) کی تعلیمات کو عوام تک پہنچایا جاسکے۔ ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل کا تعارف، اس کی اپنی زبانی، ہر ایڈیشن کے صفحہ اول پردرج کیا جاتا ہے جو کہ یہ ہے:

“سلطان العارفین سلطان باہو کی نسبت سے شائع ہونے والا فلسفۂ وحدانیت کا ترجمان، اصلاحِ انسانیت کا پیمبر، اتحادِ ملتِ بیضا کے لیے کوشاں، نظریۂ پاکستان کی روشنی میں استحکامِ پاکستان کا داعی”

جب ہم اسکے مضامین کی جانب بڑھیں گے تو ان شاء اللہ آپ درج بالا تحریر کا مطلب بہتر انداز میں سمجھ سکیں گے۔ مزیدیکہ مجلۂ ہذا اقبال کے شعر ‘نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیری’ کا داعی ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں یہ بطور رواج و رجحان چل چکا ہے کہ مدارس علمِ شریعت اور خانقاہیں علمِ طریقت پر زور دیں گی جبکہ مسلمانوں کی تاریخ اس سے مختلف رہی ہے، مراۃ العارفین انٹرنیشنل کے بانیان اس رواج کو ختم کرکے خانقاہوں سے رسمِ شبیری (رض) کو دوبارہ اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ اس ماہنامہ کا حلقہ اشاعت ہر ضلع کے اپنے اپنے نمایندگان پر محیط ہے، پاکستان سے باہر بھی دس ممالک میں یہ میگزین اپنے نمائیندگان کے توسط سے پہنچایا جاتا ہے جسکی تفصیل ہر میگزین کے صفحہ اول پر موجود ہوتی ہے۔ پاکستان کی تقریبا ساری چھوٹی بڑی جامعات میں اسے پہچایا جاتا ہے۔ تعلیمی ادارے، میڈیا گروپس اور کتب خانوں میں بھی اسکی رسائی ہوچکی ہے۔

ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل کے چیف ایڈیٹر صاحبزادہ سلطان احمد علی ہیں۔ جناب حضرت سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ کی آل میں سے ہیں اور پاکستان کے معروف تھنک ٹینک مسلم انسٹیٹیوٹ7 کے چئیرمین بھی ہیں۔ جبکہ دربار حضرت سلطان باھو (رح) سے چلائی گئی اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے جنرل سیکریٹری بھی ہیں۔ اس ماہنامہ کی ترقی یقیناً آپ کی شب و روز کی محنت کا نتیجہ ہے ۔ اس ماہنامے کے ایڈیٹر کے فرائض معروف صحافی و کالم نگار طارق اسماعیل ساگر6 صاحب سرانجام دے رہے ہیں۔آپ کئی کتابوں اور کالموں کے مصنف ہیں ۔ اور کسی بھی طرف کے محتاج نہیں ہے۔

مراۃ العارفین انٹرنیشنل مختلف جہت اور مختلف نوعیت کے تحقیقی مضامین شائع کرتا ہے۔ اس رسالہ میں لکھنے والی تمام شخصیات اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ جامعات کے پروفیسر، مختلف تعلیمی اداروں کے استاد، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے محققین سمیت مفتیانِ کرام اور علمائے عظام بھی اس ماہنامہ کیلئے مقالے تحریر کرتے ہیں۔ ماہنامہ مراۃ العارفین دینی و دنیوی، ملی و قومی، ملکی و بین الاقوامی، تاریخی و فکری، معاشی و معاشرتی الغرض مختلف موضوعات پر تحقیقی مقالے شائع کرتا ہے۔ مزیدیکہ مسلم انسٹیٹیوٹ کی جانب سے اتحادِ امت اور استحکامِ پاکستان پر مبنی پروگراموں کی رپورٹس بھی شامل کی جاتی ہیں جبکہ اصلاحی جماعت کے پلیٹ فارم سے منعقدہ پروگراموں کی تفصیلات بھی اس ماہنامہ میں شائع ہوتی ہیں۔ ہر شمارے کی ابتداء قرآن مجید فرقان حمید کی کسی ایک آیت مبارکہ بمع ترجمہ، کسی حدیث مبارکہ (متن بمعہ ترجمہ)، سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی (رح) کے کسی ایک قول، سلطان العارفین حضرت سلطان باھو (رح) کے کسی ایک پنجابی بیت(شعر)، قائداعظم محمد علی جناح (رح) کے کسی ایک قول اور حکیم الامت علامہ محمد اقبال (رح) کے کسی ایک شعر سے ہوتا ہے۔ یہ صفحہ اقتباس کے نام سے موسوم ہے، بعد ازیں دستک کے عنوان سے اداریہ موجود ہوتا ہے جو حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں لکھا جاتا ہے۔  دستک کے بعد مقالوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ رسالے کے شماروں میں سب سے پہلے قومی و بین الاقوامی موضوعات پر تحقیقی مقالے ملتے ہیں۔ قارئین کے ذوق میں اضافہ کیلئے رواں سال کے قومی و بین الاقوامی مقالوں کے عنوانات درج ذیل ہیں۔

جون 2020:

  • ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق پالیسیز کے نفاذ میں درپیش چیلنجز
  • کتاب بینی اور آج کا نوجوان
  • ارتغرل غازی

اپریل 2020:

  • کورونا وائرس
  • کورونا وائرس: عالمی سیاسی و سماجی تناظر
  • یومِ یکجہتی کشمیر: یکجہتی کشمیر واک کا اہتمام
  • پاکستان پولینڈ تعلقات: باہمی تعاون پر مبنی مستقبل

مارچ 2020:

  • مراکش تاریخ کے آئینے میں
  • بلوچستان قائداعظم کا محبوب ترین صوبہ
  • کتب دوستہ و احترامِ کتاب: قوم کی تعمیر و تشکیل

فروری 2020:

  • مسئلہ کشمیر اور بھارتی نو آبادیات کے مذموم عزائم
  • نشہ: ایک بڑھتا رجحان

جنوری 2020:

  • افغانستان کی حالیہ صورتحال اور پاکستان کے لیے ممکنہ پالیسی آپشنز
  • پاکستان میں ٹریفک حادثہ کے متعلق اعداد و شمار
  • 2020 کے چند ٹیکنالوجی انقلاب

ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل کا ایک اور عمدہ slug تاریخ و تذکرہ ہے جسمیں اکابرِ دین کا تعارف اور انکی خدمات اور تاریخی مقامات وغیرہ پر تحقیقی مضامین شامل ہوتے ہیں۔ جن میں موجود حوالہ جات قابلِ ذکر مصنفین کی کتب سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ چند ایک عنوانات زیر میں پیشِ خدمت ہیں۔

  • سپین میں پھر اسلام کی پذیرائی – جولائی 2010
  • حضرت خواجہ معروف کرخی (رح) ـدسمبر 2012
  • دعوتِ مباہلہ کی روشنی میں دورِ حاضر کے مسائل کا ازالہ – جولائی 2013
  • اوراقِ گم گشتہ – جولائی 2015
  • فضائل و مناقب حضرت امام حسن علیہ السلام – جون 2016
  • سید الحفاظ امام ابو بکر بن ابی شیبہ (رح) ـجولائی 2018
  • قسطنطنیہ: اسلامی فتوحات کا شاہکار- جنوری 2020

یوں تو اس رسالہ میں اتنی وسیع categories  ہیں کہ اگر سب پر ایک ایک کرکے بات کی جائے تو اس تحریر میں کافی طوالت پیدا ہوجائے گی۔ اختصار کے پیشِ نظر باقی مضامین کے بابت مختصرا بیان کیا جارہا ہے۔ صلائے عام کی tagline میں اصلاحی جماعت کے تحت منعقد پروگراموں (میلاد النبوی صلی اللہ علیہ وسلم، گیارہویں شریف، حق باھُو کانفرنس وغیرہ) کی رپورٹس شائع کی جاتی ہیں اور اس ماہنامہ کے چیف ایڈیٹر صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب کے خطبات کو بھی ایڈیٹنگ کے بعد شائع کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ درجنوں مضامین ایسے بھی ہیں جو اسلامی، اخلاقی، سماجی، فلسفیانہ، اقبالیات، تصوف کے گرد گھومتے ہیں۔ جیسے:

  • حضرت انسان کی آزمائیش و امتحان – مارچ 2010
  • رمضان “شھر اللہ” – اگست 2010
  • اکیسویں صدی اور افکارِ اقبال کی مؤثریت – نومبر 2012
  • پاکستان میں یتیمی کا شکار علمِ فلسفہ – ستمبر 2016
  • غصہ (تعلیماتِ اسلامیہ کی روشنی میں) – مارچ 2019

اس ماہنامہ کے ہر شمارے کے آخر میں باھو شناسی کے نام سے ایک سیکشن موجود ہوتا ہے جس میں حضرت سلطان باھُو رحمتہ اللہ علیہ کی تصانیف میں سے کچھ حصہ قسط وار شائع کیا جاتا ہے جبکہ آپ علیہ الرحمہ کے صوفیانہ کلام میں سے کسی ایک بیت کا اردو ترجمہ بمعہ تشریح کی جاتی ہے۔ ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشنل ان تمام خصوصیات سے پرے ایک اور خصوصیت رکھتا ہے اور وہ اسکے ‘خصوصی شمارے’ ہیں۔ ان شمارہ جات میں مخصوص مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔ انکے خصوصی شمارے (special numbers) میں قرآن نمبر، سیرت نمبر، سلطان الفقر نمبر، پاکستان نمبر، قائداعظم نمبر، اقبال نمبر،  تحریک پاکستان نمبر، فلسطین نمبروغیرہ شامل ہیں۔ رواں سال مئی کے مہینے کا شمارہ قرآن نمبر اسپیشل تھا جس میں تمام مضامین کے عنوانات قرآن حکیم کے متعلق تھے۔ ایک سرسری جائزے کے لیے اس شمارے کے مضامین پیش خدمت ہیں تاکہ اس سے باقی تمام خصوصی شماروں کے بارے میں اندازہ لگایا جاسکے۔

  • قرآن کریم کی ترتیب اور سورتوں کا اسلوب
  • حضورئ قلب کے ساتھ قرآن مجید کا مطالعہ
  • غیب پہ اطلاع: قرآن مجید سے ایک نکتے کی تفہیم
  • قرآن حکیم کا بنیادی عمرانی اصول
  • تعارف الحاد اور اسکی اقسام: تعلیماتِ قرآن حکیم کی روشنی میں
  • تفسیرِ نعیمی کے اسلوب و منہج کا تحقیقی جائزہ
  • خراباتِ حافظ سے ایک جام: حصہ ششم
  • کلامِ اقبال اور قرآنی آیات اور تلمیحات و تمثیلات کا تحقیقی جائزہ

الغرض کہ ہر شمارے میں ایسے ایسے تحقیقی مضامین اہلِ علم و دانش کی رہنمائی اور انکے اذہان کے قفل کی چابی کی مثل ہیں جن سے وہ تفہیم و ادراک کے سمندر سے بیش بہا موتیوں کو اخذ کرکے مستفیض و مستفید ہوسکتے ہیں۔

ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشل کی خوبصورتی (by presentation) پر الگ سے ایک تحریر لکھی جاسکتی ہے کہ کتنے ہی عمدہ اور بہترین انداز میں اسکے آرٹ ایڈیٹرز اسکو رسالے کی شکل دیتے ہیں۔ سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ تقریبا ہر میگزین کا سرورق (ٹائیٹل پیج) انڈو اسلامک نقاشی کے طرز کا ترجمان ہوتا ہے، پورے میگزین میں مقالہ جات کی نسبت سے خوش ترین خطاطی اور عکاسی دیکھنے کو آتی ہے۔ اس میگزین کی ایک اور خاص بات اس کا بیک پیج ہے جو Public Awareness Message یعنی عوام کیلئے آگاہی پیغام ہوتا ہے۔ ہر ماہنامہ ایک منفرد پیغام کے ساتھ منظرِ عام پر آتا ہے جسے نہاہت ہی دلچسپ انداز سے آرٹ کیا جاتا ہے۔ دورِ حاضر کے تقاضوں کے پیشِ نظر ماہنامہ مراۃ العارفین انٹرنیشل کی ایک ویب سائیٹ8 بھی بنادی گئی ہے جس پر ہر ماہ کا شمارہ پوسٹ کردیا جاتا ہے جسے پڑھنا اور شئیر کرنا نہایت ہی آسان ہے۔

حاصل کلام یہ کہ آج ہم بالخصوص ہمارے نوجوان مطالعہ اور ورق گردانی سے دور بھاگتے ہیں۔ ہم نے اپنی زندگیوں کو سوشل میڈیا پر گزارنا شروع کردیا ہے لیکن اگر ہم چاہیں تو 24 گھنٹوں میں سے 1 گھنٹہ بھی مطالعہ کے لیے وقف کرسکتے ہیں جس میں ہم ماہنامہ مراۃ العارفین اور اس جیسی معلوماتی اور مثبت اثرات مرتب کرنے والی کتابوں کا مطالعہ کرسکتے ہیں کیونکہ رفیقِ راہ تو بے شمار ہوتے ہیں مگر کتاب جیسا رفیق کوئی نہیں بن سکتا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ہمارے پیارے وطن پاکستان کا پرچم بلند کرنے اور اس سرزمین پر علم کی شمعیں روشن کرنے کی توفیق بخشے۔ آمین

Advertisements
julia rana solicitors

 

حوالہ جات:

Facebook Comments

لیئق احمد
ریسرچ سکالر شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ کراچی ، ٹیچنگ اسسٹنٹ شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ کراچی

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply