پیار غصہ اور پتنگ بازی

پیار غصہ اور پتنگ بازی
حسام درانی
ایک تو ہم لوگ نجانے کس حال میں گم رہتے ہیں اور خیالات اتنے متشدد کے روزمرہ زندگی میں ہر چیز انتہا کی حد تک لے جانے پر تیار ہوجاتے ہیں۔ ابھی آج کی ہی بات ہے کے چند یار لوگ محفل جمائے بیٹھے تھے کے گپوں کے درمیان بات پیار اور غصہ پر آگئی۔
ہر بندہ اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے کرتے اس نہج پر پہنچ گیا کے بال کھڑے ہو گئے اور منہ سے کف بہنے لگا۔ اس تمام گفتگو کے درمیان ہمارے ایک دوست جنہوں نے زندگی کی بہاریں کم سے کافی زیادہ دیکھ رکھی ہیں انتہائی تحمل سے ایک کرسی پر اس گفتگو سے الگ تھلگ بیٹھے تمباکو اور چائے میں مشغول تھے ،ان سے احقر نے پوچھا۔۔
“ابا جی خیر ہووے! آج کوئی گل بات ہی نہیں”
مسکرائے اور بولے یار کبھی پتنگ اڑائی ہے۔ ہم سب نے تقریباً یک زبان پوچھا پیار اور غصہ کا پتنگ بازی سے کیا تعلق؟ تو بولے ہے۔
بالکل ایسے ہی جیسے تم پتنگ پسند کرتے ہو جھپ نکالتے ہو ہوا کے مطابق تناویں ڈالتے ہو ہم وزن کرتے ہو اور پھر کنی دے کر ہلکے ہلکے تُنکے لگا کر ہوا میں اڑاتے ہو۔ یہ ہی اصول تم غصہ اور پیار پر بھی استعمال کرتے ہو۔اور جب کچھ بلندی پر پہنچ جاتی ہے تو ہوا کی تیزی یا کمی جب اسے تنگ کرتی ہے تو تم اسے ڈھیل دیتے ہو ہلکے ہلکے تُنکے لگاتے ہو، تاکہ ڈور انگلیوں کو نقصان نا پہنچاۓ اور جب قدرے موافق ہوتی ہے اور ہوا میں سیدھی ہو جاتی ہے تو پھر اسے اپنی طرف کھینچتے ہو۔
اور جب کوئی اور تمہاری پتنگ کاٹنے کی کوشش کرتا ہے تو تم ہر چیز سے بیگانہ اور اپنی انگلیوں کے کٹنے کے بارے میں بھی بھول جاتے ہو اور دل و جان سے اسے بچانے کی کوشش کرتے ہو، چاہے اس میں تیز ڈور سے تمہاری انگلیاں ہی کیوں نا کٹ جائیں، اسکی کوئی پرواہ نہیں کرتے۔
اور اگر کہیں تمھاری پتنگ کٹ کر کسی دوسرے کے ہاتھ لگ جائے تو تمہاری حالت کیا ہوتی ہے ؟
تمہاری محبت اور غصہ و نفرت میں بھی سب کچھ ایسا ہی ہوتا ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کے غصہ میں ڈور کسی اور کے ہاتھ اور تم ۔۔

Facebook Comments

حسام دُرانی
A Frozen Flame

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply