محرم۔صائمہ یوسفزئی

ہم نے ماتم کی ریت نبھائی،
غم حسین ؑ بھی منایا ،مناتے آۓ ہیں،
یہ غم رہے گا بھی۔۔۔
ہم نے مجلسیں سجائیں غم کو تازہ کیاہر اک برس،
ہرنئے سال کی شروعات ہم نے ایسے کی کہ ہم حسینؑ کے، زینب ؑکےدرد دل میں لیے ہم سب ہی ۔۔۔
مجسم غم کی تصویر نظر آتے ہیں،
ہم نے کوفے والوں کی کم ظرفیوں کو ابھارا جو کہ واضح بھی ہے،
ہم نے یاد کیا شمر کی شیطانیت کو کہ کس طرح اس نے کس کی خوشی چاہی۔
ہم نے نیزے پر سر لیےحق کی تلاوت کو معجزہ سمجھا،
علی اصغر کی شہادت کا باب زندہ کیا ،
زندہ تھا ۔
ہے رہے گا بھی۔۔۔
کس طرح پاکبازوں بییوں کو سر بازار شام کی گلیوں میں بد نظر دیکھ نا پاۓ۔۔۔
مگر سبق ؟
مگر سبق ؟
مگر سبق؟
اب جو حق پرکوئی شب خون مارتا ہے تو ماتم کیوں نہیں کرتےچپ چاپ تماشہ دیکھتے کیوں ہیں ؟؟
جس حق کےلیے حسین ؑ نکلے ہم گھروں سے کیوں نہیں نکلتے ؟؟
ہم کوفہ والوں کی طرح دعوت دیتے دکھائی کیوں دیتے ہیں ساراسال ۔۔
شمر کی مانند زمینی خداؤں کو خوش کرنے کا ہر جتن کرتے کیوں ہیں ہم۔۔۔؟
یہ کیوں نا سمجھا کہ سرکٹ بھی جاۓ اورزبان کو قوت گفتار بھی ہو حق ہی کہو”
ناحق کا ساتھ مت دینا۔۔۔
کیوں نا جانا کہ کفر جس دل میں ہو ان کی زبان پر کلمے جاری ہونا ان کی پاکیزگی کی دلیل نہیں ہوتے اس لیےکسی کا عمل بھی ضروری ہے صرف قول نہیں۔۔۔
کلمہ گو ہونا اور کلمہ والے ہونا فرق ہے۔۔
اس لیے ثابت کیا مومن نرم دل ہوتے ہیں ۔۔۔
اور آخری بات جب تم حق کا الم لے کر نکلو گے تو کوئی دنیاوی طاقت تمہیں رسوا نہیں کر سکتی حتی کہ تمھارے سر قلم کر دیئے جائیں ۔۔۔
سروں سے چادریں چھین لی جائیں۔
لبوں کو پیاسا رکھا جاۓ ۔۔
جگر کےٹکڑے روندے جائیں مگر دل کااطمینان اور روح کی سیرابی حلق سے کہیں زیادہ معنی رکھتی ہے۔۔۔
راضی با رضا رہنا کیوں نا سیکھا ہم نے ؟؟
کہ جو مال ہے وہ اللہ کا دیا اور اس طرف لوٹجانے والا ہےہم توصرف امین ہیں۔۔
ہم امین کیوں نا بنے ؟؟؟
ہم صرف اس پر لڑتےآۓ کہ حسین کےآگے ؑ نہیں لگانا ۔۔۔
ماتم کرنا یا نہیں کرنا ۔۔۔
مولا اور مولائی کا فرق بتانا جتانا ۔۔
کفر کے فتوے لگانا۔۔۔
یعنی خوارج کی جیت ہوئی ؟
یعنی دجالی فاتح قرار پاۓ ؟
یعنی ابن ملجم سے لے کریزیدتک کی پیروی ہم کر رہے ہیں۔۔؟؟؟
ہم ہی مقتول ہیں اور ہم ہی قتل کر رہے ہیں۔۔۔!!!
حسین ؑایک سسٹم ہے حسین ؑحق ہے حسین ؑمنزل ہے ۔۔۔
اپناؤتوبات بنے۔۔۔!

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply