ناسا کے دو خلابازوں کو کامیابی سے خلا میں پہنچا کر سپیس ایکس نے تاریخ رقم کر دی۔
سپیس ایکس نے ناسا کے دو خلابازوں Doug Hurley اور Bob Behnken کو اپنے کریئو ڈریگن سپیس شپ میں فالکن 9 راکٹ کی مدد سے خلا میں بھیجا۔ اس لانچ کو Demo-2 کا نام دیا گیا تھا۔ اس مشن کی کامیابی کے بعد کریئو ڈریگن اور فالکن 9 کو مستقبل میں انسانوں کو سپیس میں لے جانے کے لئے اپروو کر دیا جائے گا۔
سپیس ایکس کے فالکن راکٹس اس سے پہلے کئی دفعہ کارگو کو آربٹ میں پہنچا چکے ہیں لیکن یہ مشن کمپنی کا پہلا مشن تھا جس میں انسانوں کو خلا میں پہنچایا گیا۔
2011 میں سپیس شٹل پروگرام کے بند ہونے کے بعد یہ امریکی زمین سے سپیس میں انسانوں کو لے جانے والا پہلا مشن ہے۔
اس مشن کی کامیابی کا مطلب یہ ہے کہ اب امریکہ کو اپنے خلابازوں کو انٹرنیشنل سپیس سٹیشن میں بھیجنے کے لیے روس کے سپیس کرافٹس کی ضرورت نہیں رہی اس سے خلابازوں کو ISS پر بھیجنے کی مد میں 30 ملین ڈالر فی خلاباز فی سفر کی بچت ہو گی۔
اس مشن نے نہ صرف ایک نئے کیپسول سسٹم کو متعارف کروایا ہے بلکہ یہ ناسا کے لئے ایک نئے بزنس ماڈل کی بھی شروعات ہے۔ یہ ایک طرح سے خلا میں جانے کے لیے ایک ٹیکسی سروس ہے۔
یہ امید کی جا رہی ہے کہ ایلون مسک کی سپیس ایکس کے علاؤہ بھی کئی کمپنیاں سپیس کی اس دوڑ میں شریک ہوں گی جس سے مارکیٹ بڑھے گی اور سپیس میں آنا جانا پہلے کی نسبت زیادہ بہتر اور سستا ہو گا۔
(ساتھ موجود تصویروں میں ڈریگن کریئو کیپسول کی ساخت اور مشن کی ٹریجییکٹری دکھائی گئی ہے)
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں