لسوڑھے

لسوڑھے
ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ
کل ایک صاحبزادے کو ہم نے پیار سے لسوڑھے کا خطاب دیا فرمانے لگے وہ کیا ہوتا ہے ،،، ان کو سمجھانے کی سر توڑ کوشش کی جو کہ ناکام رہی بس تو پھر سوچا کہ کیوں ناں آج اپنے فیس بکیوں کے علم میں اضافہ کیا جائے ،،،
آج کل کی نئی نسل بہت سی پرانی اور کم استعمال ہونے والی چیزوں کے بارے میں نہی جانتی ،
تو پیاری بہنوں اور ان کے بھائیو!
یوں تو لسوڑھا ایک پھل ہے مگر بے چارہ اس کے باوجود پھلوں والی عزت سے محروم ہے،، جیسے کہ ملک کا صدر ،،، اب بے چارہ لسوڑھا جو کہ اپنے لسوڑھ پن کی وجہ سے ہر جگہ شرمندہ ہوتا تھا ناچار اس نے اچار اور چٹنیوں کے مرتبانوں میں منہ چھپانے میں ہی عافیت جانے،، اس کی چپک اور لیس کو جو ناگوار خاطر تھی اچار نے خوب پذیرائی دی اور اب لوگ مانگ مانگ کے لسوڑھے کا اچار کھانے لگے اس کو انسان نے کھایا کم مگر پھر بھی خواص میں کچھ لوگ لسوڑھے جیسے ہی ہوتے ہیں ،، جو لوگ جان نہ چھوڑتے ہوں وقت اور بے وقت چپک جانے اور لٹک جانے کے ماہر ہوں انھیں ہم لسوڑھا ہی کہا کرتے ہیں ،،
اب چونکہ بات فب کی ہے تو “فب “پہ بھی اکثر لسوڑھے نظر آتے ہیں جن کو آن لائین دیکھتے ہی ہم تو کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور کبھی شتر مرغ کی طرح” فب” سے منہ چھپا کے یو ٹیوب میں پناہ ڈھونڈتے ہیں ، ،، خیر آپ ہمیں اتنا مظلوم بھی نہ سمجھیں ،، بڑے لوگوں کے ساتھ تو یہ سب چلتا ہی رہتا ہے ،
اب ہم چلتے ہیں ایک دو لسوڑھے ابھی آن لائین دکھ رہے ہیں۔ ایک کو تو ابھی انباکس میں بیٹھا چھوڑ کے آئے ہیں ، اس سے پہلے کہ وہ ہمارے انباکس میں میسیجز کا انبار کھڑا کردے ہمیں جانا ہی ہوگا،۔
ہماری اس تحریر کو بالکل سنجیدہ لیا جائے ویسے تو آج کل “فب” پہ انشائیے لکھنے کا فیشن عام ہو رہا ہے مگر ہماری سمجھ میں تو یہ نہیں آتا کہ انشاء جی ان پہ کیس کیوں نہی کردیتے،، کس نے حق دیا ہے کہ تحریر خود لکھی اور نام انشاء جی کا ،، خیر ہم کون ہوتے ہیں جب انشاء جی ہی چپ ہیں تو ہم کیوں بول کے برے بنیں جی؟
اب جانیں انشاء جی اور انشائیے لکھنے والے
ہم تو چلے اپنے کلینک وہاں بھی کچھ لسوڑھے ،،،، سوری مطلب مریض آئے بیٹھے کب سے ہماری راہ تک رہے ہیں ۔
غور سے پڑھنے والوں کا “شونکریہ ”

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply